آصف قاسمی

آخرت

 

تحریر : مفتی محمد آصف اقبال قاسمی 

 ایمان کے بنیادی اجزا ء میں سے ایک اہم جزء آخرت پرایمان ہے آخرت پرایمان لانے کامطلب یہ ہے کہ ایک مومن اس بات کایقین محکم رکھے کہ یہ دنیا اوراس میں جوکچھ بھی ہے یہ سب ایک دن ختم ہوجانے والے ہیں ا س کے بعد پھر ایک دوسری زندگی کاآغاز ہوگاجس کی بنیاد ہماری اسی پہلی زندگی پرقائم ہوگی یعنی دنیاوی زندگی شر سے بھری ہوئی ہے تو اخروی زندگی میں ا س کے ثمرات ویسے ہی ہوں گے اوراگریہ زندگی خیر سے معمور ہے تو آخرت کی زندگی کے ثمرات و نتائج بھی ایسے ہی ہوں گے۔شر کاثمرہ جہنم،ا س کاعذاب اور اللہ رب العزت کی ناراضی ہوگی اورخیر کاثمرہ جنت،اس کی نعمتیں اور اللہ رب العزت کی رضامندی ہوگی۔ اس لئے ایک بندۂ مومن کو یہ عقیدہ رکھنا لازمی ہے کہ ایک دن ایساہے جس میں ہمارے تمام اعمال تولے جائیں گے اور اللہ رب العزت ان کی جزا یا سز ا تجویز فرمائیں گے۔

آخرت کا یقین فلاح کی ضمانت

 آخرت کایقین ہی ایک آدمی کو خیر پرآمادہ اور شر سے بیزار کرسکتاہے ورنہ انسان بے لگام ہوکر جوچاہے کرتاپھرے گا۔ قرآن کریم کی تعلیمات اورنبی کریم ؐ کے ارشادات امور آخرت کے بیان سے بھرے پڑے ہیں۔ آخرت پرایمان انسان کو نیک اعمال پرابھارتاہے اور برے اعمال سے بچنے پرآمادہ کرتاہے اس لئے بندۂ مومن کو ہمیشہ یہ یاد رکھناچاہئے کہ اسے ایک دن اپنے رب کے سامنے جوابدہ ہونا ہے اوراپنے کئے ہوئے اعمال کی جزا یا سزا پاناہے۔اللہ تعالیٰ نے سورۂ  بقرہ کی ابتدائی آیات میں متقین کی صفات بیان کرتے ہوئے فرمایا ہے وَالَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَا اُنْزِلَ اِلَیْکَ وَمَا اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ وَبِالْآخِرَۃِ ھُمْ یُوْقِنُوْنَ (اورجولوگ اس پرایمان لائے جو آپ پر اتارا گیا اور اس پر جو آپ سے پہلے(انبیاء) پراتارا گیا اوروہ آخرت پربھی یقین رکھتے ہیں)۔یعنی ہمارے نبی حضرت محمد رسول للہ ﷺ پراور ان سے پہلے جتنے انبیاء کرام پر جوکتابیں نازل کی گئیں ان سب پر ایمان لانے والے ہی دراصل متقین ہیں اورآخرت پرایمان جو تمام انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام کی تعلیم میں شامل رہاہے اس پر بھی ایمان لانا ضروری ہے۔ تب ہی جاکر ایمان کی تکمیل ہوسکتی ہے اور یہی لوگ ہدایت یافتہ اورکامیاب ہوں گے جیساکہ آگے اللہ تعالیٰ نے فرمایا اُوْلٰئِکَ عَلٰی ھُدًی مِّنْ رَّبِّھِمْ وَاُوْلٰئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ (وہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پرہیں او ر وہی لوگ کامیاب ہیں)

یوم آخرت

 ایک مومن کو یہ ایمان رکھناچا ہئے کہ ہماری اس موجودہ زندگی کے تمام ہونے کے بعد ایک دن ایسا ہے کہ ہمیں اپنے پروردگار کے سامنے حاضر ہوناہے جسے اللہ تعالیٰ نے کہیں آخرت اور کہیں یوم الدین سے تعبیر کیاہے۔وہ دن ایسا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ملکیت،مالکیت اور بادشاہت ہر مومن وکافر پر کھل کر سامنے آجائے گی۔عارضی ملکیت و بادشاہت جواللہ تعالیٰ نے انسانوں کوچند دنوں کے لئے اس دنیا میں دے رکھی ہے وہ سب ختم ہوجائے گی اور  ا لٰہِ واحد خالق السماوات والارض کی بادشاہت کو سب لوگ اپنی نظروں سے دیکھ لیں گے۔اس دن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا : مَالِکِ یَوْمِ الدِّینِ یعنی اللہ تعالیٰ ہی روز جزا کے مالک ہیں۔ وہ دن ایساہوگاکہ ساری آوازیں پست ہوجائیں گی اور گنگناہت کے سوا کچھ سنائی نہیں دے گا:اس دن کے بارے میں اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے:

یَومَءِذٍ یَّتَّبِعُونَ الدَّاعِیَ لَا عِوَجَ لَہٗ وَ خَشَعَتِ الاَصوَاتُ لِلرَّحمٰنِ فَلَا تَسمَعُ اِلَّاھَمسًا(١٠٨ )یَومَءِذٍ لَّا تَنفَعُ الشَّفَاعَۃُ  اِلَّا مَن اَذِنَ لَہُ الرَّحمٰنُ وَ رَضِیَ لَہٗ قَولًا (١٠٩ ) یَعلَمُ مَا بَینَ اَیدِیھِم وَ مَا خَلفَھُم وَ لَا یُحِیطُونَ بِہٖ عَلمًا(١١٠ )وَ عَنَتِ الوُجُوہُ لِلحَیِّ القَیُّومِ وَ قَد خَابَ مَن حَمَلَ ظُلمًا(١١١ ) وَ مَن یَّعمَل مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَ ھُوَ مُؤمِنٌ فَلَا یَخٰفُ ظُلمًا وَّ لَا ھَضمًا(١١٢ ۔طٰہٰ)

ترجمہ:    اس دن وہ پکارنے والے کے پیچھے چلے آئیں گے، جس کے لیے کوئی کجی نہ ہوگی اور سب آوازیں رحمن کے لیے پست ہو جائیں گی، سو تو ایک نہایت آہستہ آواز کے سوا کچھ نہیں سنے گا۔ اس دن سفارش نفع نہ دے گی مگر جس کے لیے رحمن اجازت دے اور جس کے لیے وہ بات کرنا پسند فرمائے۔ وہ جانتا ہے جو ان کے سامنے ہے اور جو ان کے پیچھے ہے اور وہ علم سے اس کا احاطہ نہیں کرسکتے اور سب چہرے اس زندہ رہنے والے، قائم رکھنے والے کے لیے جھک جائیں گے اور یقینا ناکام ہوا جس نے بڑے ظلم کا بوجھ اٹھایا اور جو شخص کچھ نیک اعمال کرے اور وہ مومن ہو تو وہ نہ کسی بے انصافی سے ڈرے گا اور نہ حق تلفی سے۔

اس دن مقربین ملائکہ بھی صف باندھے رحمن کے کے سامنے کھڑے ہوں گے اور اس کی اجازت کے بغیر کسی کو بولنے کی جرأت نہیں ہوگی۔ہرشخص کاعمل اس کے سامنے آجائے گا۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:

رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَہُمَا الرَّحْمٰنِ لاَ یَمْلِکُوْنَ مِنْہُ خِطَابًا (37) یَوْمَ یَقُوْمُ الرُّوْحُ وَالْمَلٰٓءِکَۃُ صَفًّا لاَّ یَتَکَلَّمُوْنَ اِِلَّا مَنْ اَذِنَ لَہُ الرَّحْمٰنُ وَقَالَ صَوَابًا (38)ذٰلِکَ الْیَوْمُ الْحَقُّ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِِلٰی رَبِّہٖ مَآبًا (39)اِِنَّا اَنذَرْنٰکُمْ عَذَابًا قَرِیْبًا یَّوْمَ یَنْظُرُ الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ یَدٰہُ وَیَقُوْلُ الْکٰفِرُ یٰ لَیْتَنِیْ کُنْتُ تُرَابًا (٤٠ ۔نبا)

ترجمہ:    (اس رب کی طرف سے) جو آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی ہر چیز کا رب ہے، بیحد رحم والا، وہ اس سے کوئی بات کرنے کی قدرت نہیں رکھیں گے۔ جس دن روح اور فرشتے صف بنا کر کھڑے ہوں گے، وہ کلام نہیں کریں گے، مگر وہی جسے رحمن اجازت دے گا اور وہ درست بات کہے گا۔ یہی دن ہے جو حق ہے، پس جو چاہے اپنے رب کی طرف لوٹنے کی جگہ بنا لے۔ بلاشبہ ہم نے تمھیں ایک ایسے عذاب سے ڈرا دیا ہے جو قریب ہے، جس دن آدمی دیکھ لے گا جو اس کے دونوں ہاتھوں نے آگے بھیجا اور کافر کہے گا اے کاش کہ میں مٹی ہوتا۔

 ایک جگہ ارشاد ہے:

اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لِّمَنْ خَافَ عَذَابَ الْاٰخِرَۃِ ذٰلِکَ یَوْمٌ مَّجْمُوْعٌ لَّہُ النَّاسُ وَ ذٰلِکَ یَوْمٌ مَّشْھُوْدٌ(١٠٣ )وَ مَا نُؤَخِّرُہٗٓ اِلَّا لِاَجَلٍ مَّعْدُوْدٍ(١٠٤ )یَوْمَ یَاْتِ لَا تَکَلَّمُ نَفْسٌ اِلَّا بِاِذْنِہٖ فَمِنْھُمْ شَقِیٌّ وَّ سَعِیْدٌ(١٠٥ ) فَاَمَّا الَّذِیْنَ شَقُوْا فَفِی النَّارِ لَھُمْ فِیْھَا زَفِیْرٌ وَّ شَھِیْقٌ(١٠٦ )خٰلِدِیْنَ فِیْھَا مَا دَامَتِ السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ اِلَّا مَاشَآءَ رَبُّکَ اِنَّ رَبَّکَ فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیْدُ(١٠٧ )وَ اَمَّا الَّذِیْنَ سُعِدُوْا فَفِی الْجَنَّۃِ خٰلِدِیْنَ فِیْھَا مَا دَامَتِ السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ اِلَّا مَاشَآءَ رَبُّکَ عَطَآءً غَیْرَ مَجْذُوْذٍ(١٠٨ ۔ھود)

ترجمہ:    بے شک اس میں اس شخص کے لیے یقینا ایک نشانی ہے جو آخرت کے عذاب سے ڈرے، یہ وہ دن ہے جس کے لیے (سب) لوگ جمع کیے جانے والے ہیں اور یہ وہ دن ہے جس میں حاضری ہو گی۔اور ہم اسے مؤخر نہیں کر رہے، مگر ایک گنے ہوئے وقت کے لیے۔ جس دن وہ (وقت) آئے گا، کوئی شخص اس کی اجازت کے سوا بات نہیں کرے گا، پھر ان میں سے کوئی بد بخت ہوگا اور کوئی خوش قسمت۔

 اس دن اللہ تعالیٰ پوری خلقت سے سوال کریں گے  لِمَنِ الْمُلْکُ الْیَوْمُ   آج بادشاہت کس کی ہے اور پھر خود ہی جواب دیں گے لِلّٰہِ الْوَاحِدِ الْقَہَّارِ۔اس دن اللہ تعالیٰ ہر ایک کے کئے کا بدلہ دیدیں گے۔

قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے جگہ جگہ آخرت کا تذکرہ کیا ہے اور انسان کے  ذہن ودماغ میں پیداہونے والے شکوک وشبہات کو رفع کیا ہے کہ تم یہ نہ سوچو کہ جب ہڈیاں گل جائیں اور انسان مٹی ہوجائے گاتو پھرکیسے دوبارہ زندہ ہوکر اپنے رب کے سامنے حاضر ہوگا؟ اس لئے کہ جس خالق مطلق نے انسان کواس وقت پیدا کیا جب کہ وہ کچھ بھی نہ تھا تو اب دوبارہ اسے زندہ کرنے میں کیا شبہہ ہے۔سورہ قیامہ میں باری تعالیٰ کاارشاد ہے:اَیَحْسَبُ الْاِنْسَانُ اَنْ یُّتْرَکَ سُدًی(کیا انسان یہ سمجھتاہے کہ اسے یوں ہی مہمل چھوڑ دیا جائے گا۔) اس آیت کریمہ بلکہ پوری سورہ قیامہ میں اللہ تعالیٰ نے آخرت کے امور ہی بیان فرمائے ہیں اوراللہ تعالیٰ نے فرمایا ایک دن ایساآنے والا ہے کہ ہم انسان کی ہڈیوں بلکہ اس کے پورؤں تک کوجمع کرکے اسے دوبارہ زندہ کرنے پرقادر ہیں اور ہم ایساکریں گے۔

 اس سورت کی ابتدائی آیات کاشان نزول امام بغوی نے بیان فرمایاہے کہ یہ آیت اَیَحْسَبُ الْاِنْسَانُ اَنْ لَّنْ  نَجْمَعَ عِظَامَہٗ (کیاانسان یہ خیال کرتاہے کہ ہم ہرگز جمع نہ کریں گے اس کی ہڈیوں کو) عدی بن ربیع کے بارے میں نازل ہوئی جو اخنس بن شریق کاداماد بھی تھا، حضور پاکؐ یہ دعاکیاکرتے تھے  اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ جَارِیَ السُّوْءِ اے اللہ مجھے برے پڑوسیوں سے محفوظ رکھ۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ عدی ابن ربیعہ ایک بار حضور اکرمؐ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیاکہ مجھے قیامت سے متعلق کچھ بتائیے کہ کب واقع ہوگی اس کی حقیقت کیا ہوگی؟ نبی کریمؐ نے جب اسے قیامت کے متعلق بتایاتو اس نے کہاکہ میں اگر اس دن کودیکھ لوں تب بھی میں اس کی تصدیق نہ کروں گا اورنہ میں تمہارے اوپر ایمان لاؤں گاکہ اللہ تعالیٰ ہڈیوں کو جمع فرمائے گا اس پریہ آیت کریمہ نازل ہوئی۔ جس میں اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا کہ یہ انسان کی خام خیالی ہے کہ جب ہڈیاں بوسیدہ ہوجائیں گی توکیسے اللہ تعالیٰ ان کو جمع کر کے انسان کی صورت عطا کرے گا بلکہ ہم نے جب اس کو عدم سے وجود بخشا تو یقیناً اس بات پر بھی قادر ہیں کہ اسے دوبارہ زندہ کردیں۔(افادات: از تفسیر مظہری ج ۰۱ ص ۳۶۱۔تفسیر بغوی اردو۔ج  ۶ ص ۹۰۴(

مرنے کے بعد زنہ اٹھائے جانے سے متعلق اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں بے  بار بار دلائل دیئے ہیں اور  پوری  انسانیت کو یہ بات ہر طرح سے سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ تم اگر یہ سمجھ رہے ہو کہ مرنے کے بعد تمہیں دوبارہ زندہ کرنے اللہ تعالیٰ کے لئے ممکن نہیں تو  یہ تمہاری خام خیالی ہے ۔ آئے دن روزمرہ کے واقعات یہ بتاتے ہیں کہ اللہ کی قدر سے ہر روز مردے زندہ ہورہے ہیں اور سب کی آنکھوں کے سامنے  ہورہے ہیں  لیکن غورنے کرنے والے اس پر غور نہیں کرتے ۔ بارش کی ایک مثال لے لیجئے ۔ جب زمین بالکل سوکھ جاتی ہے اور زمین کی خوبصورتی پیر پودے اور  گھاس پھوس سب جل جاتے ہیں اللہ تعالیٰ آسمان سے بارش  برساتے ہیں تو دیکھتے ہیں دیکھتے وہ سارے پودے جن کی جڑیں سوکھ چکی ہوتی ہیں ایک دم سے لہلہا اٹھتی ہیں  اور گویا ان کی جان واپس آجاتی ہے اور پہلے سے زیادہ سبز و شاداب ہوجاتے ہیں۔ کیڑے مکوڑے جنہیں حشرات الارض کہا جاتا ہے نہ جانے کہاں سے یکدم زمین پر رینگتےہوئے نظر آنے لگتے ہیں ۔ سورہ فاطر میں اللہ تعالیٰ کا  ارشاد ہے :

وَاللَّهُ الَّذِي أَرْسَلَ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَسُقْنَاهُ إِلَى بَلَدٍ مَيِّتٍ فَأَحْيَيْنَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا كَذَلِكَ النُّشُورُ(٩ )

اور اللہ ہی ہے جس نے ہواؤ ں کو بھیجا، پھر وہ بادل کو ابھارتی ہیں، پھر ہم اسے ایک مردہ شہر کی طرف ہانک کر لے جاتے ہیں، پھر ہم اس کے ساتھ زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کر دیتے ہیں، اسی طرح اٹھایا جانا ہے۔ 

جس  طرح بارش کے ذریعہ مردہ زمین میں جان آجاتی ہے اسی طرح انسانی ہڈیوں کے گل سرجانے اورمٹی میں مل جانے کے باوجود اللہ تعالیٰ اس بات پر قادر ہیں کہ ایک لمحے میں اسے زندہ کردیں ۔

سورہ زمر میں ارشاد ہے:

وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَمَنْ فِي الْأَرْضِ إِلَّا مَنْ شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَى فَإِذَا هُمْ قِيَامٌ يَنْظُرُونَ۔(٦٨ ) 

اور صور میں پھونکا جائے گا تو جو لوگ آسمانوں میں اور جو زمین میں ہوں گے، مر کر گر جائیں گے مگرجسے اللہ نے چاہا، پھر اس میں دوسری دفعہ پھونکا جائے گا تو اچانک وہ کھڑے دیکھ رہے ہوں گے۔

جب  قیامت کے دن صور پھونکا جائے گا کائنات میں   پائی جانے والی ہر زندگی ختم ہوجائے گی  یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کے مقرب فرشتے  اور خود صور پھونکنے والے  اسرافیل کو بھی اس دن موت آجائے گی پھر اللہ تعالیٰ کا امر کام کرے گا اور باری تعالیٰ کا ارشاد ہوگا لمن الملک الیوم   کہ آج کس کی بادشاہت ہے اور کون حاکم اعلیٰ  ہے پھرخود ہی فرمائیں للہ الواحد القہار کہ صرف ایک اللہ کی حکومت و بادشاہت ہے جو اپنی  الوہیت میں بھی یکتاہے اور طاقت وقدرت میں بھی ۔ پھر اللہ تعالیٰ اسرافیل ؑ کو زندہ کریں گے اور صور پھونکنے کا حکم دیں گے ۔ حضرت اسرافیل ؑ جیسے ہی صور پھونکیں گے اس وقت وہ لوگ بھی جو صور پھونکنے سے مرے تھے اور وہ لوگ بھی جو پہلے سے مرے ہوئے تھے تمام کے تمام یکبارگی زندہ ہوجائیں گے  اور کھڑے ہوکر حیرت سے یہ سب نظارہ دیکھتے  رہ جائیں گے اسی کی منظر کشی مذکورہ بالا آیت میں کی گئی ہے۔

صور سے متعلق رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے :

 عن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:” بَيْنَ النَّفْخَتَيْنِ أَرْبَعُونَ”، قَالُوا: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، أَرْبَعُونَ يَوْمًا؟ قَالَ: أَبَيْتُ، قَالَ: أَرْبَعُونَ سَنَةً، قَالَ: أَبَيْتُ، قَالَ: أَرْبَعُونَ شَهْرًا، قَالَ: أَبَيْتُ، وَيَبْلَى كُلُّ شَيْءٍ مِنَ الْإِنْسَانِ إِلَّا عَجْبَ ذَنَبِهِ فِيهِ يُرَكَّبُ الْخَلْقُ. ۔( صحیح بخاری  کتاب تفسیر القرآن باب قولہ وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَنْ فِي السَّمَوَاتِ الخ ۔حدیث نمبر ٤٨١٤ )

حضرت ابو ہریرہ  رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے  فرمایا کہ دونوں صوروں کے پھونکے جانے کا درمیانی عرصہ چالیس ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں نے پوچھا: کیا چالیس دن مراد ہیں؟ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں پھر انہوں نے پوچھا: چالیس سال؟ اس پر بھی انہوں نے انکار کیا۔ پھر انہوں نے پوچھا: چالیس مہینے؟ اس کے متعلق بھی انہوں نے کہا کہ مجھ کو خبر نہیں اور ہر چیز فنا ہو جائے گی، سوا ریڑھ کی ہڈی کے کہ اسی سے ساری مخلوق دوبارہ بنائی جائے گی بہر حال ایک مومن کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اس بات پر بھی ایمان لائے کہ آخرت اور اس میں پیش آنے والے جتنے امور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ؐ نے بتائے ہیں وہ تمام کے تمام برحق ہیں اور ان میں کہیں بھی شک و شبہہ کی گنجائش نہیں ہے۔یہ یقین جتنا پختہ ہوگا ایمان اتنا ہی مضبوط ہوگا اور اعمال خیر کی توفیق بھی اسی قدر ہوگی۔

86 thoughts on “آخرت”
  1. I enjoy wat youu guys are usually uup too. Suchh clever work and reporting!
    Keep up the wonderful works guys I’ve incorporated you guys too ouur
    blogroll.

  2. I delight in, result in I found exzactly what I useed to be looking
    for. You havge ended my four day long hunt! Godd Bless yyou man. Haave a
    grewt day. Bye

  3. Heeya aree uswing WordPress for yourr site platform?

    I’m neew too the blkg woorld buut I’m trying tto get
    staeted and ccreate myy own. Do you requre anyy codding expertisse too makme your own blog?
    Any help would bbe greatly appreciated!

  4. It’s a ity you don’t havve a donate button! I’d certainly domate to thyis outstanjding blog!

    I guyess foor now i’ll setttle for book-marking and addong yyour
    RSS feed to myy Googe account. I lookk foward too fresh updates aand
    wll share this website with myy Facebopok group. Chat soon!

  5. I waas ery pleased to uncover thiss website. I wanted tto thank you for yor
    time forr this particularly wonderful read!! I defiinitely reeally liked every little bitt of itt and
    I have you saved too favv too loook aat neww infornation inn you website.

  6. Definitely bellieve tyat which youu said. Yourr favorfite justificcation appewred to bbe onn the internet the simpest thing to bee awarre
    of. I sayy tto you, I deinitely get irked
    whike pelple consider worries that thedy jst don’t knolw about.

    Yoou managed to hitt tthe nail upkn the topp as well as define out
    thhe wole thing without having side-effects , peoploe could takje a signal.

    Wiill likeely be back too gget more. Thanks

  7. I am reallly enjoying thhe theme/design of your site.
    Do youu ver rrun ino any browser compatibility problems? A couple oof
    my blog audiende hqve complained abouyt my website nott
    perating corrtectly inn Explorer buut looks great in Chrome.
    Do you have anny ideas to help fiix this issue?

  8. Verry ggreat post. I jjst stumbled upon yoour webkog aand wanted to saay that I havve really ennjoyed
    surfing aroun your blo posts. Affter all I’ll bbe subscribing forr your fered and I aam hoping yoou wdite
    aggain veryy soon!

  9. Nice weblog here! Additionslly yyour site lotss uup fast!
    Whhat hpst aare you thhe use of? Can I gett your aesociate hyperlink to your
    host? I desure mmy weeb sire loladed up as ast
    aas ypurs lol

  10. Can I simply jus ssay wwhat a relif too discover a perrson that actuallly knows what they’re
    talking about on the internet. You certainpy
    realize how tto bfing an issue to ligh annd make it important.
    A llot more people hqve tto read this andd
    underestand this sidde of your story. I wass srprised
    you’re nnot more popuar givsn tht yyou suely hasve the
    gift.

  11. I was curious if you ever thought of changing the page layout
    of your site? Its very well written; I love what youve got to say.
    But maybe you could a little more in the way of content so people could
    connect with it better. Youve got an awful lot of text for only having one or two pictures.

    Maybe you could space it out better?

  12. You absolutely know how to keep your readers interest with your witty thoughts on that topic. I was looking for additional resources, and I am glad I came across your site. Feel free to check my website Webemail24 about Search Engine Optimization.

  13. Esta página tem definitivamente toda a informação que eu queria sobre este assunto e não sabia a quem perguntar. Este é o meu primeiro comentário aqui, então eu só queria dar um rápido

  14. Excellent blog you have here but I was wondering if you knew of any discussion boards that cover the same topics talked about in this article? I’d really like to be a part of online community where I can get opinions from other experienced individuals that share the same interest. If you have any recommendations, please let me know. Thank you!

  15. After looking at a handful of the blog posts on your blog, I seriously appreciate your technique of writing a blog. I saved as a favorite it to my bookmark webpage list and will be checking back soon. Please visit my web site as well and tell me how you feel.

  16. What i do not understood is in truth how you are not actually a lot more smartlyliked than you may be now You are very intelligent You realize therefore significantly in the case of this topic produced me individually imagine it from numerous numerous angles Its like men and women dont seem to be fascinated until it is one thing to do with Woman gaga Your own stuffs nice All the time care for it up

  17. I was wondering if you ever considered changing the page layout of your site? Its very well written; I love what youve got to say. But maybe you could a little more in the way of content so people could connect with it better. Youve got an awful lot of text for only having 1 or 2 pictures. Maybe you could space it out better?

  18. Woah! I’m really loving the template/theme of this blog. It’s simple, yet effective. A lot of times it’s difficult to get that “perfect balance” between usability and visual appeal. I must say that you’ve done a excellent job with this. Also, the blog loads extremely quick for me on Firefox. Outstanding Blog!

  19. It is a fantastic post. If you want to find beautiful call girls, you should check out the real Karachi escorts right away. People say that these girls are some of the best in the country right now. You will remember your trip to Karachi and have a great time thanks to them. These women want to offer you their wonderful services. They will definitely blow your mind with how beautiful they look and how hot they are.

  20. I’ve been surfing on-line greater than 3 hours today, but I never found any fascinating article like yours. It’s lovely value enough for me. Personally, if all site owners and bloggers made good content material as you did, the web can be a lot more helpful than ever before.

  21. After looking over a number of the blog articles on your site, I seriously appreciate your technique of blogging. I book-marked it to my bookmark website list and will be checking back soon. Please check out my website too and let me know your opinion.

  22. I do agree with all the ideas you have presented in your post. They are very convincing and will certainly work. Still, the posts are too short for newbies. Could you please extend them a little from next time? Thanks for the post.

  23. I was curious if you ever thought of changing the structure of your blog? Its very well written; I love what youve got to say. But maybe you could a little more in the way of content so people could connect with it better. Youve got an awful lot of text for only having 1 or 2 pictures. Maybe you could space it out better?

  24. me encantei com este site. Para saber mais detalhes acesse o site e descubra mais. Todas as informações contidas são conteúdos relevantes e únicos. Tudo que você precisa saber está está lá.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *