عالمی نبی

تحریر :مفتی محمد آصف اقبال قاسمی

ہادی عالم حضرت محمد مصطفی ﷺ کو پوری دنیا کے لئے نبی بنا کر بھیجاگیا آپ کسی خاص قوم کے لئے نہیں بلکہ پورے عالم کے لئے نبی بناکر بھیجے گئے اور جس طرح خالق کائنات نے اپنے لیے رب العامین کا خطاب اختیا رفرمایا اسی طرح آپ ﷺ کو رحمۃ للعالمین کے خطاب سے نوازا ۔اور اس کے علاوہ قرآن کریم کے اندر مختلف مقامات پر آپ ﷺ کی نبوت کی عالمگیریت کو بیان کیا ہے۔ سورہ سبا آیت 28 میں ارشاد ہے وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا كَافَّةً لِلنَّاسِ بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ”اورہم نے تجھے تمام لوگوں کے لیے خوش خبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے  لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔”سورہ اعراف  آیت 158  میں ارشاد ہے : قُلْ يٰٓاَيُّھَا النَّاسُ اِنِّىْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَيْكُمْ جَمِيْعَا” اعلان کر دو کہ اے لوگو! میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں۔ “  سورہ فرقان آیت 1 میں ارشاد ہے : تَبٰرَكَ الَّذِيْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلٰي عَبْدِهٖ لِيَكُوْنَ لِلْعٰلَمِيْنَ نَذِيْرَا ‏‏‏‏ ” بابرکت ہے وہ اللہ جس نے اپنے بندے پر قرآن نازل فرمایا تاکہ وہ تمام جہاں کو ہوشیار کر دے “

ان آیات سے واضح طورپرمعلوم ہوتاہے کہ رسول اللہ ﷺ کی بعثت کسی خاص قوم کے لئے نہیں بلکہ پورے عالم اور پوری انسانیت ہی نہیں بلکہ  جن وانس سب کے لئے ہے ۔  ظاہر ہے جب آپ کی نبوت عام ہے تو آپ کی تعلیمات بھی ہر ایک کے لئے عام ہیں اور خالق کائنات  نے جب  آپ ﷺ کو پورے عالم کے لئے رحمت بناکر بھیجا ہے تو ان کی بھلائی اور ان کی کامیابی بھی یقینا آپﷺ کی تعلیم سے وابسطہ ہے ۔

سیرت رسول کے مطالعے سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ انسانی ضرورت کا کوئی بھی ایسا شعبہ نہیں ہے جس میں آپ ﷺ کی رہنمائی موجود نہ ہو ۔ عرب  کے تپتےہوئے صحرا میں آپ کی بعثت ہوئی اور تاریخ  کو پڑھنے والے اس بات سے واقف ہیں کہ اس وقت دنیا کی حالت کیا تھی ۔ نہ صرف یہ کہ دنیا اپنے خالق ومالک کو نہ پہچانتی تھی ۔ بلکہ زندگی گذارنے کے طریقہ سے بھی ناواقف تھی ۔ لیکن محض 23 سال کے قلیل عرصہ میں چشم فلک نے یہ نظارہ بھی دیکھا  کہ ایک دوسرے کے خون کےپیاسے  ایسے باہم شیر وشکر ہوئے کہ اپنی جان دینا گوارہ کرلیا لیکن کسی دوسرے کو اپنے سامنے تڑپتا ہوا دیکھنا  برداشت نہیں کرسکے۔

 آج پوری دنیا ایک طرح سے اسی  دور کی طرف لوٹ رہی ہے بلکہ چل رہی ہے ۔لوٹ مار ، چوری ڈکیتی ، سود خوری ، فحاشی وعریانی ایسی کون سی بیماری ہے جو آج کے دورمیں موجو دنہیں ہے ۔ پوری دنیا اور انسانی معاشرہ امن کے لئے ترس گیا ہے  ہر ملک اور ہ رمعاشرہ بقائے امن کے لئے اصول مرتب کرتاہے لیکن انسانی دماغ وہاں تک رسائی نہیں رکھتا جہاں خالق کائنات کی نظر ہے ۔ انسانیت کے لئے  اپنی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج  سے واقفیت اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک کہ اس کو خالق کائنات کی طرف سے رہنمائی نہ ملے ۔انسانی ذہن محدود ہے اس لئے اس  کے ذریعہ بنائے گئے اصول بھی محدود حد تک ہی مفید ہوتے ہیں ۔

 اگر انسانیت کو کامیاب ہونا ہے اور پورے عالم میں امن وامان کی فضا بحال کرنا ہے تو اس خالق کائنات کی رہنمائی کے مطابق عمل کرنا ہوگا اور اسی کے لئے رسول اللہ ﷺ کی بعثت ہوئی ہے  کہ انسان اپنی زندگی کو  ، اپنےمعاشرےکو ، اپنے ملکی تدابیر کو اور  انسانی ضروریات کو نبی کریم ﷺ  کی ھدایت کے مطابق ڈھال کر خوشحالی کا پرچم بلند کرسکے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *